چین کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن فار مارکیٹ ریگولیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں چین میں 1.979 ملین نئے نجی کاروباری ادارے قائم ہوئے، جو سال بہ سال 7.1 فیصد اضافہ ہے اور یہ گزشتہ تین سالوں کی اوسط شرح نمو سے زیادہ ہے۔ مارچ کے اختتام تک، چین میں کل 57 ملین سے زائد رجسٹرڈ نجی کاروبا
18 اپریل کو پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر گڈز ایکسپو اختتام پذیر ہوئی۔اس چھ روزہ نمائش کا پیمانہ ایک نئی بلندی پر پہنچ گیا ہے۔ پچھلے سیشنز کے مقابلے میں موجودہ ایکسپو کے بین الاقوامی اور پیشہ ورانہ معیار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ ایکسپو میں 71 ممالک اور خطوں سے کل 1,767 کمپنیوں اور 4،209 کنز
چینی وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق رواں سال پہلی سہ ماہی میں ، نامزد سائز سے بالا صنعتوں کی اضافی قیمت میں سال بہ سال 6.5 فیصد اضافہ ہوا ، سازوسامان کی مینوفیکچرنگ کی صنعت نے بخوبی ترقی کی ، اور الیکٹرانکس ، آٹوموبائل ، برقی مشینری سمیت دیگر صنعتوں نے نمایاں کردار ادا کیا۔ پہلی سہ ماہی
18 اپریل 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) چین مسلسل 20 سالوں سے ویتنام کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان کل دوطرفہ تجارت 260 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ۔ اب مارکیٹ میں چینی صارفین کے لیے ویتنام کی زیادہ سے زیادہ معیاری زرعی مصنوعات مثلاً ڈورین اور ناریل دستیاب ہیں۔
16 تاریخ کو چینی حکومت نے اعلان کیا کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اقتصادی شرح نمو 5.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد بی بی سی نے کہا کہ چین کی معاشی نمو توقعات سے تجاوز کر گئی ہے۔اور فنانشل ٹائمز اور بلومبرگ نے بالترتیب اس کارکردگی کو 'طاقتور' اور 'مضبوط' قرار دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ س
رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی میں سال بہ سال پانچ اعشاریہ چار فیصد اضافہ ہوا، جو متعدد بین الاقوامی سرمایہ کاری بینکوں اور مالیاتی اداروں کی توقعات سے تجاوز کرگیا ہے۔متعدد نامور بین الاقومی سرمایہ کاری اداروں کا خیال ہے کہ امریکہ کی ٹیرف پالیسی کے عالمی معیشت کی بحالی پر منفی اثرات ڈا
16 اپریل کو چین کے قومی محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی 31875.8 ارب یوآن رہی جو سال بہ سال 5.4 فیصد اضافہ اور گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
137واں کینٹن میلہ 15اپریل کو چین کے شہر گوانگ چو میں شروع ہوا۔ 14 اپریل تک 215 ممالک اور خطوں سے 200،000 سے زائد غیر ملکی خریداروں نے اس نمائش کے لئے اپنا نام درج کرایا ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کے255 بڑے خوردہ فروشوں میں سےٹاپ 250 اور مختلف ممالک اور خطوں سے بڑے تاجر موجودہ میلے میں شرکت کررہے ہیں جو ای
چینی کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق، اس سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کے سازوسامان کی تجارت کے درآمد وبرآمد کا حجم 10.3 کھرب یوآن تک پہنچا، جس میں 1.3فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ان میں سے برآمدی حجم 6.13 کھرب یوآن تک جا پہنچا ، جو 6.9 فیصد اضافہ ہوا اور درآمدی حجم 4.17 کھرب یوآن تک پہنچا، جس میں 6فی
مقامی وقت کے مطابق 11 اپریل کو سابق امریکی وزیر خزانہ لارنس سمرز نے بلومبرگ ٹی وی کے ایک پروگرام میں کہا کہ امریکی حکومت کی طرف سے عائد کردہ محصولات کی موجودہ نوعیت "سموٹ ہولی ٹیرف ایکٹ" سے کہیں زیادہ ہے جس کی وجہ سے گزشتہ صدی میں امریکہ معاشی کساد بازاری کا شکار ہوا۔ سمرز کا یہ بھی ماننا ہے کہ امری
13 اپریل کو چین کے نائب صدر حان جنگ نے صوبہ ہائی نان میں پانچویں چین بین الاقوامی صارفی اشیا نمائش اور "چین میں خریداری" نامی سلسلہ وار مہم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی ۔تقریب کے مہمان ملک برطانیہ کی وزارت تجارت و صنعت کے ریاستی وزیر ڈگلس الیگزنڈر، سلوواکیہ کی نائب وزیراعظم ڈینیسا ساکووا، اور عالمی
13 اپریل کو چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے امریکہ کی طرف سے بعض مصنوعات پر "ریسیپروکل محصولات" سے استثنیٰ دینے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ 10 اپریل کو امریکہ کی جانب سے بعض تجارتی شراکت داروں پر اعلیٰ "ریسیپروکل محصولات" عائد کرنے میں عارضی تخفیف کے بعد پالیسی میں دوسری ایڈجسٹمنٹ ہے۔ یہ یکطرفہ "ری
12 اپریل 2025 (پیپلز ڈیلی آن لائن) وزارت تجارت کے زیر اہتمام غیر ملکیوں کے لیے کھپت کے فروغ کی ایک اہم مہم جلد ہی پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو کے ساتھ یکجا طور پر شروع کی جائے گی، جسکا آغاز 13 اپریل 2025 کو ہوگا۔
برکس ممالک کے اقتصادی اور تجارتی رابطہ گروپ کی دوسری میٹنگ 10 اور 11 اپریل کو ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں برکس اراکین نے خصوصی طور پر امریکہ کی "ریسیپروکل ٹیرف" پالیسی پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا، متعلقہ اقدامات سے پیدا ہونے والے تجارتی تناؤ پر سخت تشویش کا اظہار کیا، اور یکطرفہ پسندی
11 اپریل کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کے چین پر 145 فی صد ٹیرف کے بیان کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین نے بار ہا ٹیرف کے معاملے پر اپنے پختہ موقف کا اظہار کیا ہے۔ ٹیرف جنگ یا تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے۔ چین ٹیرف جنگ کرنا نہیں چاہتا ا
10 اپریل کو شنگھائی تعاون تنظیم نے ایک بیان جاری کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک تجارتی چیلنجز سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کی مرکزیت پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، اسے برقرار رکھیں گے اور اسے مضبوط بنائیں گے ۔ رکن ممالک نے ڈبلیو
مقامی وقت کے مطابق 10 اپریل کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) نے اپنی تیسویں سالگرہ کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا۔افریقی، کیریبین اور بحرالکاہل خطے کے ممالک کے گروپ( اے سی پی )کے نمائندے بارباڈوس، افریقی گروپ کے نمائندے موزمبیق، یورپی یونین، برطانیہ، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، پیرو، برازیل، نی
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل اینگوجیا اوکونجو ویلا کا حال ہی میں ایک مضمون شائع ہوا ہے جس کا عنوان ہے "امریکہ تجارت کا سب سے بڑا فاتح ہے" ۔اس مضمون میں تفصیلی اعداد و شمار کے ذریعے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ امریکہ نہ صرف عالمی تجارتی نظام کا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے ، بلکہ خدمات کے شعبے میں بھی
10 اپریل کو آسیان کے اقتصادی وزراء کا خصوصی اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا، جس میں امریکہ کی ٹیرف پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے غیر معمولی محصولات علاقائی اور عالمی تجارت، سرمایہ کاری کے بہ
10 تاریخ کو چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اس سوال کہ آیا چین ٹیرف کے معاملے پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات شروع کرے گا یا نہیں کے جواب میں کہا کہ چین کا موقف واضح اور مستقل ہے کہ دباؤ، دھمکیاں اور بلیک میلنگ چین کے ساتھ درست سلوک نہیں ہے۔ بات چیت ہو تو ہمارا دروازہ کھلا ہے۔ اگر لڑائی ہو تو ہم آخر تک ڈٹ